nurul quran tafseer surah ale imraan (9) day 133

13
Nurul Quran Tafseer Surah Ale Imraan (9) Day 133 1 Lesson 3: Ale Imraan (Ayaat 23 - 32): Day 133 ل آُ ةَ رۡ وُ س ع نَ ᙡ 㷨 ُ ۡ ُ َ و ارَ َ َ نل َ لۡ يَ َ نلُ ۡ ُ لۡ يَ َ نل َ ارَ َ َ نلَ ت َ يَ مۡ نلُ ج ۡ ُ َ و ت َ يَ مۡ نلَ َ َ ـىَ ۡ نُ ج ۡ ُ َ و َ ـىَ ۡ نَ ابَ س ح ۡ َ غ بُ ء اَ شَ تۡ َ ُ قُ زۡ َ َ و﴿ ۲۷ 㨱 ➵ دا دن㱾 )ا ا㺸( آپ رات嵉忕د㨱 ➵ دا رات㱾 )ا ا㺸 ( دن)啵 ں㘣 ( اور嵉 忕 دار ⑼垆᱑ ۔ اور آپΉ( 嵉 䬮 ل够 ⸞ ن Ή( 嵉 䬮 ل够 ⸞ ار垆᱑ 㱾 ⑼ ن اور) ⸞ ۔嵉 ᥢ䰮㘄㎗ ⾛ر رزق 嵉 安‹ 㱾 ᳮ اور آپ) ⸞ ے؟䅏 㷩 ںں抂 㨱 ذ دن رات اا دو嵉 媛堆 㷨 رت㟣 㷨䡠 اᠢ 愡 ا۔嵉 ⫎ 峤 ⤋رے抋 啵 آن۔⫌ 㨱 媎 وب㓲 徉 ع㉮ ⸞ ㇒亾 ارجⳢ 㞺ㇰ یی 弥㱾 ب ف ، رش ،دی⨭ ،和㽻 ۔ج不 㺸 ㇒亾 㷨 䡠 ا ⮷吴 ح㈲ ⴣ ۔ ا嵗 Ꮉ آم دو ری嵉 啵 رت ۂ ض ب قب㺸 䡠 ا儭 㺸 ف اسی ۔ دو اور د㲁 嵉 ⫎ 峤 抁 ۔嵉 ᥢ㇒ ⸞ آ亾 㷨 䡠 ا嵉 㲇 啵 ㍚ ۔嵗 ᣲ峤 徊㟥 峭 اに 嵗 ᣲ峤 ی䁔 Ლ رات㲁 嵗 ䷼ورہ ا㥃 ⴣرل او۔ ۔ ا嵗 奁 سṎ/ سَ ر戆 峭 ᠢ 嵗 ᣲ᱑ 䬉 ⑼ ڈا弥㱾 啵 ⨭Ṏ ᱓ 㲁 很᱑ 夿 ⸞ ᡀ孆 劷僂 ᱓ ۔䅍 各 ن، ر⺥ دار㿫 ،راض嗚 寄 ،䅏 ل䰮 㲁 慱 دا㴓 ⸞ ㄅ⚉ 㱾 آپ اᠢ 䠂 倏 رس㱾 㽻۔ ا䅎 峤 ا 㞺ㇰ⸞ ر ا آپ

Upload: others

Post on 19-Mar-2022

12 views

Category:

Documents


0 download

TRANSCRIPT

Nurul Quran Tafseer Surah Ale Imraan (9) Day 133

1

Lesson 3: Ale Imraan (Ayaat 23 - 32): Day 133 لکی تفسیر رن ع سورة آ

ل ار وتيل ف نلن

نل ل يل ت

ار ف نل

ت نلن ج نلمي ر ت وت نلمي ج نلـى م ر وت

نلـى ء ب غي ح ساب م

زق م تشا آپ رات )کے اجزا( کو دن میں داخل کر ﴾۲۷﴿ وت

۔ اور آپ جاندار چیز دیتے ہیں اور )بعض فصلوں میں( دن ) کے اجزا( کو رات میں داخل کردیتے ہیں

سے بچہ( اور بےجان چیز کو جاندار سے نکال لیتے ہیں )جیسے بیضہ جان سے نکال لیتے ہیں )جیسے کو بے

پرندے سے بیضہ( اور آپ جس کو چاہتے ہیں بے شمار رزق عطافرماتے ہیں۔

دن رات کا ذکر یہاں کیوں کیا گیا؟

ستعارے بھی ہو سکتے ہیں۔ ایک تو اللہ کی قدرت کی نشانی ہیں دوسرا یہ ا

کوئی بڑی سے بڑی طاقت بھی سورج کو اپنی مرضی سے طلوع یا غروب نہیں کر سکتی۔ قرآن میں یہی

با

ری پیغام دو جگہ آتا ہے ۔ اسی طرح موسم بھی اللہ کی مرضی کے محتاج ہیں۔ گرمی، سردی، بارش ، برف

ا قدرت میں ہیں

ۂ

بضقباو اور بھ بھی ۔ دوسری طرف اس کے معنی سب اللہ کے

یہ بھی ہو سکتے ہیں د د

اللہ کی مرضی سے آتے ہیں۔

فارسی کا ایک محاورہ ہے د رات جتنی گہری ہوتی ہے صبح ا تنی ہی قریب ہوتی ہے۔ عربی میں کہتے ہیں

س/جوس نکلتا ہے۔ ۔ اپنے اوپر مثال لے کر د جب جوسر میں کوئی چیز ڈالی جاتی ہے تو پھر ہی بہترین ر

دیکھیں د مال گیا، شوہر ناراض، بچے بدگمان، رشتے دار منہ پھیر گئے۔ جب معاملہ ہاتھ سے نکل جائے

پھر آپ کے اندر سے طاقت پیدا ہو گی۔ اگر کورس مشکل لگے تو اپنے آپ کو حوصلے سے پھر کھڑا کر

Nurul Quran Tafseer Surah Ale Imraan (9) Day 133

2

پ کو لگے د اللہ لیں۔ اپنے عمل میں تبدیلی لائیں۔ اپنے آپ کو اللہ کے رنگ میں رنگ لیں۔ آ

آپ کے عمل سے پتا چلے د آپ کا تعلق اللہ سے کتنا میرے ساتھ ہے یہ تو کوئی مشکل ہی نہیں۔

مضبوط ہے۔ دین والے کی زندگی فرق ہونی چاہئے۔

نلـى ت م ج نلمي ر نلمي ت وت ج نلـى م ر وت

انڈے میں سے مرغی۔ ماں بچے کی مثال۔ زندہ سے مردہ، مرغی سے انڈہ۔:مثال

دوسری مثال کافر کے گھر میں مسلمان، آزر کے گھر میں ابراہیم۔ اور مسلمان کے گھر میں کافر، نوح کے

اش والدین کی نیک اولاد۔ اب اپنے اوپر لے کر گھر میں کنعان۔ نیک والدین کی بری اولاد۔ عی

م دیا داری میں صرووف تھے۔ ناہہ کی زندگی ھی۔۔ انا آج دیکھیں۔ کل تک ہمارے دل مردہ تھے

توبہ کے بعد آپ کا اور آنے والا کل دیکھیں۔ اللہ کو یہ پرواہ نہیں آپ کتنے ناہہ کر کے آئے ہیں۔ اب

ہے۔ عمل کیسے بدلا

اللہ یہ دیکھے گا د جب نیکی کا موقع ملا تو پھر آپ نے کیسا عمل کیا۔

نبوت مل گئی۔ غلطی ہوئی توبہ کر لیں۔ نیک عمل کرنا شروع کر دیں۔ تک ہو گیا ، ا ن کو موسی سے تو قتل

ایک روایت ہے د جو جتنے زیادہ ناہہ کر لے پھر اللہ کی طرف لوٹ آئے تو اللہ کو ا س کے واپس آنے

ؤا ہوتا ہے کی اتنی خوشی ہوتی ہے د وہ ا س کو بخش دیتا ہے۔

وہ جب دین پر آ جائے تو جو کفر میں بڑھا ہ

بن جاتا ہے۔اپنی پرانی زندگی پر کبھی ڈیپریس اور پریشان نہ ہوں، توبہ کریں اور لوگوں کیسے عمر فاروق

Nurul Quran Tafseer Surah Ale Imraan (9) Day 133

3

کو بتائیں د میں کیسے چوھی۔ لین سے نکل کر پہلی لائن میں آ گئی ہوں۔ میری زندگی کیسے بدلی ہے۔ ناہہ

ہ چھوڑ کر آئیں اللہ بہترین قدر کرنے والا ہے۔ ناہہ چھوڑ کر آنے میں فرق ہے۔ ناہمیں اور

آگے بڑھ بڑھ کر نیکیاں کریں۔ کبھی ناہہ کو دلیل بنا کر پیچھے نہ ہوں۔

ساب ء ب غي ح زق م تشا مال، عزت، محبت، خوبی، صلاحیت شہرت، رشتے ناطےاور دیا : وت

د یہ سب وہ دے گا۔ تم دین لینے آؤ، اللہ تمہیں دیا بھی کی نعمتیں سب کچھ رزق ہے۔ اللہ کہتا ہے

جھولیاں بھر کر دے گا۔ یہ اللہ کا وعدہ ہے۔ حدیث کا خلاصہ ہے د دیا کی طرف بھاگیں تو یہ آگے

بھاگتی ہے اور اس سے دور جائیں تو یہ آپ کے پیچھے آئے گی۔

ہمارے ئے ایڈز بن گئی۔ دوسروں کی طرف نہ ا مت مسلمہ کو کیسے عزت ملے گی؟ مال لیا تو وہ ایڈ

دیکھیں۔ خود محنت کریں اور اللہ سے مانگیں۔

ي ن دو نلمؤم ء م ي نول يا ر ف

نو نلك ذ نلمؤم خ

ل يت م ل ل وم يف

قون ن تتل ء ن ش نم الله ف تقٮة م

رك ل نفسه الله ويذ ي الله ون نلمص

﴿۲۸﴾

ی اور جوکوئی یہ کام کرے اسے الله سے کوئی

مسلمان مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں کو دوست نہ بنائ

سے ڈراتا ہے اور الله ہی تعلق نہیں مگر اس صورت میں د تم ان سے بچاؤ کرنا چاہو اور الله تمہیں اپنے

۔ کی طرف لوٹ کر جانا ہے

؟مسلموں سے کیسے تعلقات ہونے چاہئیںہمارے غیر

ء گہرا دوست نہ بنائیں۔ غیر مسلم کو قلبی دوست، ساتھ دینے والا، مدد کرنے والا۔ نول يا

Nurul Quran Tafseer Surah Ale Imraan (9) Day 133

4

اس کا کوئی تعلق نہیں۔ اللہ کے دشمنوں سے دوستی نہیں کرنی۔ پھر اللہ کے ساتھ

میرا دوست، میری اپنی دوست۔ میری دوست کی دوست بھی میری دوست۔ میری دشمن، میری

دوست کا دشمن میرا دشمن۔

اب اللہ کے دوست آپ کے دوست ہونے چاہئے اور اللہ کے دشمن ہمارے بھی دشمن ہیں۔

بصورت بات یہ د ہر جگہ آسانی دی ہے۔ م نے اللہ کے دشمن کے ساتھ صرف ہمارے دین کی خو

ظاہری اور سرسری سا تعلق رکھنا ہے، گہری دوستی نہیں۔

یہاں سے شیعہ لوگوں نے یہ لفظ نکالا ہے۔ وہ کہتے ہیں د علی کو دل میں ابو بکر برے لگتے : تقٮة

یۂ کر کے دل میں یقع

ت پاتےتے رہے تو یہ جا ہ ہے۔ نی د داڑ ک کاٹ لو، لیکن دل سے بر ا تا تھے لیکن وہ

ہے تو ظاہری عمل جیسے مرضی کر لو ، اللہ کو سب پتا ہے یہ جا ہ ہے۔ یہ خود سے بنائی ہوئی بات ہے۔ نہ تو

آن سے خود باتیں قر علی نے ایسا کچھ فرمایا اور نہ ہی اسلام کا ایسی گھڑی ہوئی باتوں سے کوئی تعلق ہے۔

اپنے مطلب کی بنا لینا جا ہ نہیں ہے اور بہت بڑا ناہہ ہے۔

رك اللہ تمہیں اپنے آپ سے ڈراتا ہے۔ کسی اور سے ڈر کر ا س سے تعلقات نہ : نفسه الله ويذ

بڑھاؤ۔ نفس کے معنی ، جسم، روح تمہارا انا آپ ہے۔

پ کو کفار کی طرح اللہ کو سب پتا ہے۔ فارر کے دین کی محبت۔ اپنے آاگر م اوپر سے کہہ بھی دیں تو

طرح منگنی ، شادی مہندی اور سالگرہ کرنا۔ بنانا۔ ا ن کی

Nurul Quran Tafseer Surah Ale Imraan (9) Day 133

5

مه الله نو تبدوه ي

صدور ك فون ما ف ت م قل ن

موت ف ما وي ما ف و نلس

ء ك ع والله نلرض ير ش )اے پیغمبر لوگوں سے( کہہ دو د کوئی بات تم اپنے ﴾۲۹﴿ قد

دلوں میں مخفی رکھو یا اسے ظاہر کرو خدا اس کو جانتا ہے اور جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے

۔اس کو سب کی خبر ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے

منے یش ہونا ہے۔ انا نام کھ لیں د میں نے جو نیکی کی ہو گی وہاں پتا ل جائے م سب کو اللہ کے سا

دعہ ہا جا رہا ہے د وہ سب ظاہر کر دی جائیں گی۔ لیکن برائی صرف وہاں موجود ہو گی۔گی۔ نیکی کئی

کی ہے وہ اس کو اورجس نے ذرہ بھر برائی (۷پھر جس نے ذرہ بھر نیکی کی ہے وہ اس کو دیکھ لے گا )

8-7۔ آیت سورة نلزلزلة (۸دیکھ لے گا )

اپنے آپ کو میدان محشر میں محسوس کریں۔ کیسا محسوس کرینگے؟ ہر کوئی یہ چاہتا ہو گا د ہمارے اور

ہمارے ناہہ کے درمیان فاصلہ پیدا ہو جائے۔

عا یہ بھی پڑ ک جاتی ہے۔ نماز شروع کرتے وقت ایک د

ه طاي نل

نل ن م هم نق

ب ، نل ق ونلمغر ن وبي خطايي كما بعدت بي نلمش د ب م بع د ج ونلب

لماء ونلث ل خطايي ب هم نغس ، نل

ن نلد بيض م

وب نلأ نلث

كما ينق

! میرے اور میرے ناہہوں کے درمیان اتنی دوری کر جتنی مشرق اور مغرب میں ہے۔ اے اللہ

اے اللہ! مجھے ناہہوں سے اس طرح پاک کر جیسے سفید کپڑا میل سے پاک ہوتا ہے۔ اے اللہ!

میرے ناہہوں کو پانی، برف اور اولے سے دھو ڈال۔

۔ جو ہمارے اندر گا ئی کی طرف لے کر جائےاور اچھاگا اللہ سے ڈریں۔ اللہ کا ڈر ہمیں برائی سے روکے

اور باہر کی ہر بات جانتا ہے۔

Nurul Quran Tafseer Surah Ale Imraan (9) Day 133

6

ن ض خي م ت م

ا ع م نف

د ك م ت ي ء سو ت م ما ع د لو ن و ت

يدن نمدن ب نه ا وب بين

رك والله نفسه الله ويذ باد رءوفر ل ﴾۳۰﴿ ب

جس دن ہر شخص اپنے اعمال کی نیکی کو موجود پالے گا اور ان کی برائی کو بھی )دیکھ لے گا( تو آرزو

کرے گا د اے کاش اس میں اور اس برائی میں دور کی مسافت ہو جاتی اور خدا تم کو اپنے )غضب(

دوںوں پر ایتیت ربابان ہے۔سے ڈراتا ہے اور خدا اپنے

یہودونصاری کی نقل کریں؟ کیوں اللہ م سے محبت کرتا ہے۔ وہ ہمیں آگ میں نہیں پھینکنا چاہتا۔ م

دین اس ئے دیا گیا ہے؟ م کیوں مشرکوں اور فارر کے تہوار منائیں۔ کیا ا مت محمدیہ

فارر اور اہل کتاب کے طور طریقوں سے نفرت کریں۔

بك ن

ر لـك الله ويغف

بك ب ي ون ب ات و الله ب

كنتم ت غفورر والله قل ن

يمر ح ۳۱﴿ رسول ون الله ونلر ي ي ﴾ قل نط ر ف

الله ل ي ب نلك ا

ون ل ت ا

﴿۳۲﴾

)اے پیغمبر لوگوں سے( کہہ دو د اگر تم خدا کو دوست رکھتے ہو تو میری پیروی کرو خدا بھی تمہیں

﴾ کہہ دو د خدا ۳۱دوست رکھے گا اور تمہارے ناہہ معاف کر دے گا اور خدا بخشنے والا ربابان ہے ﴿

۔اور اس کے رسول کا حکم مانو اگر نہ مانیں تو خدا بھی کافروں کو دوست نہیں رکھتا

اللہ کے نبی کی پیروی ا سے رسول کے طریقے پر عمل کریں۔ منافق رسول کا طریقہ چھوڑنا چاہتا ہے۔

رسول کے طریقے پسند کریں۔ کتنی بڑی بات ہے؟ اللہ م سے محبت کرے گا۔ اللہ پچھلے پسند نہیں۔

ناہہ معاف کر دے گا۔

Nurul Quran Tafseer Surah Ale Imraan (9) Day 133

7

کچھ کر رہے تھے کے معنی د وہ ماڈل ، مثال بنا لو۔ اتباع یہ اتباع کا پہلا درجہ ہے۔ اللہ کے نبی کو رول

ا ن کو دیکھ کر تم بھی شروع کر دو۔ بغیر ا ن کے کہے تم بھی کرو۔ یہ بہت بڑا مقام ہے۔

شی سے کرو۔ اطاعت کرو۔ مان لو، عمل ویسے کرو جیسے حکم کو خو سدرجہ ، رسول جو کہتے ہیں ا دوسرا

دے گیا۔

شی سے کرو۔ لیکن کرو ضرور۔ یا ناخو ۔ خوشی اطاعت

اللہ کے نبی نے کوئی مکان، جائیداد نہیں بنائی۔ تم بھی نہ کرو۔ نبی نے اپنی توانائی اور وقت اللہ کی راہ میں

دو۔ سب یہ نہیں کر سکتے۔ کچھ لوگ کرتے ہیں۔ وہ اپنی لگا دی۔ تم بھی علم پھیلاؤ ، اللہ کا پیغام سب کو

۔ ہیںکے درجے پر رکھتے زندگی کو اتباع

اطاعت لازم ہے۔ مسلمان کو وہی کرنا ہے جس کا اللہ اور ا س کے رسول نے حکم دے دیا۔ اب اگر نہ

کیا تو اللہ ناراض ہو گا۔ اگر اللہ کے نبی اور صحابہ کرام جیسی زندگی نہیں گزار سکتے تو پھر اطاعت کرنا تو

لازمی ہے۔

س کچھ نہیں لیکن جب ہاںں ضرورت پڑی تو اللہ سے لے لوگا۔۔ ۂ مومن وہ ہے د میرے پادوں

ل کی د نی پڑے گی۔ تو ضروری ہے د اس کواللہ کے نبی نے اپنی زندگی ایسی گزاری۔ اطاعت تو کر

شی کریں۔ شی خور کر کام نہ کریں۔ اللہ کے کام خو۔ منہ بسووکے احکام کو ہنستے ہوئے کر شی بنا لو۔ اللہخو

ز ہے، اللہ کو ہمارے نیک کام اور ادادات کی ضرورت نہیں ہے۔ اللہ بے یا

Nurul Quran Tafseer Surah Ale Imraan (9) Day 133

8

ایک دعہ صحابی اللہ کے نبی سے ملنے آئے تو کرتے کے بٹن نہیں لگے تھے۔ ا ن صحابی نے ساری

بناتے تے کو بٹن نہیں لگائے۔ اللہ کے نبی مانگ نہیں نکاتے تھے یہود کو مدنہ میں بال ایسےزندگی کر

د مسلمان تا کام کریںہمارے نبی تو اہل کتاب سے الگ اور مختلف شروع کر دی۔تو مانگ نکالنادیکھا

پہچانے جائیں۔ ہمارا عمل کیا کہتا ہے؟

آج کے سبق سے کیا سبق سیکھا؟

خصت تو ہوتی ہے لیکن کچھ لوگ دین میں تبدیلی کر کے اپنی خواہش اللہ جب دین دیتا ہے تو دین میں ر

بق ب بنا لیتے ہیں۔ کے مطا

کس طرح سے لوگ دین کے مقابلے میں خواہشات لیتے ہیں؟ انا محاسبہ کریں۔ م سب انسان ہیں۔

اللہ کو سب خبر ہے۔ م ایک دن میں ناہہ پروف نہیں بن جائینگے۔ لیکن اللہ سے ڈرتے رہیں اور اپنے

یقہ ہے۔ نماز، روزہ حج اور زکوۃ ہماری آپ کو بہتر سے بہترین بناتے جائیں۔ دین زندگی گزارنے کا طر

تربیت کرتے ہیں۔ اصل بات اپنے عمل کو بدلنا ہے۔ متقی وہی ہے جس کو اپنی اصلاح کی فکر لگ

جائے۔

ہمیں یہ کیسے پتا چلے د م بہتر ہو رہے ہیں؟ ہمارے گھر میں خرابی ہو تو کوئی ایکسپرٹ ہی بتا سکے گا۔

رست جب بنیاد خراب ہوتی ہے تو اوپر عمارت بھی خراب ہونے لگتی ہے۔ اس ئے پہلے انا عقیدہ د

کرنے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ م میں سے کوئی بھی یہ نہیں چاہتا د م کوئی عمل نیکی سمجھ کر کریں اور

پھر وہ اللہ کے حضور قبول ہی نہ کیا جائے۔ اس ئے نیکی وہی ہے جس کی تفصیل ہمیں قرآن و حدیث

رسول سے ملتی ہے۔

Nurul Quran Tafseer Surah Ale Imraan (9) Day 133

9

تو ہمارا رہن سہن کیسا ہونا چاہئے؟ زندگی کو دین کے تابع کریں۔

دوںے اللہ کے ہیں۔ اللہ سب سے محبت کرتا سب انسان ؟غیر مسلموں کے ساتھ تعلقات کیسے ہوں

اللہ کسی کو ہے۔ حدیث کے مطابق ب اللہ ستر ماؤں سے زیادہ محبت کرتا ہے۔ اللہ سب کی بھلائی چاہتا ہے۔

جہنم میں پھینکنا نہیں چاہتا۔ اللہ نے ہدایت کے ئے رسول بھیج دئیے۔ فطرت، عقل، وحی، کتاب ہر

چیز ہماری رہنمائی کرتی ہے اور بول کر کہتی ہے د اللہ ایک ہے اور اللہ ہی اصل مالک ہے۔

ہمارے سب کے ساتھ تعلقات ایک جیسے نہیں ہوتے۔

عام طور پر ہمارا عام تعلق سب سے ہوتا ہے۔ ہاںں ضرورت ہو وہاں ا تنا ہی تعلق پہلا درجہ معاملات:

ہوتا ہے۔ دکان پر گئے، بس میں سفر کیا۔ کسی کو راستہ بتا دیا ۔ سب کے ساتھ معاملات جا ہ ہیں۔

مسلمان تجارت ، کاروبار ، نوکری کر سکتے ہیں۔ کچھ لوگ مسلم سٹور ہی سے چیزیں خریدتے ہیں۔ )تا د

سلئے مسلمان سٹور سے خریدتے ہیں د انہوں نے شراب اور حرام چیزیں نہیں بھائی کو فائدہ ہو( کچھ ا

رکھی ہوئیں تو وہاں سے سامان لیتے ہیں۔ یہ آپ کے ایمان کا درجہ ہے لیکن آپ کو غیر مسلموں کے

ساتھ عام معاملات کی اجازت ہے۔ جتنا ہو سکے اللہ سے ڈر کر رہیں۔

دب اور احترام سرا درجہ مدارات۔ مہمان نوازی۔ خوش اخلاقی ، دوستانہ برتاؤ ۔ اسلام نے ہمیں ا دو

کرنے کی تلقین کی ہے۔ تو سب کی عزت کرنی ہے ، خوش اخلاقی سے یش آنا ہے۔ مسلمان کو سلام

۔ کریں ) حدیث کا خلاصہ ہے د قیامت کے قریب لوگ صرف اپنے جاننے والوں کو سلام کرینگے

آپ سب کو سلام کریں(۔ ۔ غیر مسلموں کے ساتھ سے بھی مسکرا کر بات کریں۔ غیر مسلموں کے

Nurul Quran Tafseer Surah Ale Imraan (9) Day 133

10

ساتھ بھی خوش اخلاقی سے یش آئیں۔ اپنے اچھے اخلاق سے متاثر کریں تا د ا ن کو اسلام اور مسلمان

سے دلچسپی پیدا ہو۔ اپنے آپ کو اسلام کے نمائندے بنا کر یش کریں۔

ئیوں کو اپنے کھانے دیں۔ سفر کے دوران انا کھانا یش کر دیں۔ غیر مسلموں کے کھانے کھا سکتے ہمسا

ہیں لیکن حلال ہو۔ کسی بت یا دیوی کے نام سے نہ بنایا گیا ہو۔ حلال کھانے کی اجازت ہے۔

دری، خیر خواہی۔ کہیں غیر مسلم مشکل میں ہے، بھوکا ہے ، کھانا دیں۔ تیسرا تعلق مواسات کا ہے۔ ہ

مدد کر دیں۔ کہیں زلزلہ یا سیلاب آ گیا تو مدد کر دیں۔

چوتھا تعلق ولایت کا ہے۔ قلبی لگاؤ۔ گہری دوستی۔ ہمراز بنانا ۔ اس کی اجازت نہیں ہے۔ ہاںں کوئی

اجنبیت نہ رہے۔ وہ آپ جیسے آپ ا ن جیسے۔

کچھ اپنے دوست جیسا۔صرف اس چیز کی اجازت نہیں۔ کھانا پینا، ا ٹھنا بیٹھنا۔ سب

حدیث میں ہے د انسان اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے۔ پھر ا ن کے کپڑے اچھے لگتے ہیں۔ ا ن

کے تہوار مناتے ہیں۔

م نے اللہ کا بننا ہے۔ اللہ سے تعلق مضبوط کریں۔ م نے ا ن جیسا نہیں بننا جنہوں نے اللہ سے نافرمانی

ٹھکرائے گا م ا ن کو دوںے نظر آنا ہے۔ جو دین اسلام کو سے اللہ کے کی ہے۔ م نے اپنے رہنے سہنے

انا ہمراز نہیں بنائیں گے۔ اصل بات یہ ہے د آپ کا دل خود کہے د میرے اللہ کو یہ بات کیسی لگے

کی یہ فتوی ئیں۔ گی؟ م ہر بات میں فتوی لینے نہ ل پڑیں۔ اللہ سے محبت کریں اور ا س کے تقاضے نبھا

بات نہیں تقوی کی بات ہے۔

Nurul Quran Tafseer Surah Ale Imraan (9) Day 133

11

ا ن کے ساتھ کیسا ؟م جن سے محبت کرتے ہیں تو ہمیں کوئی نہیں بتاتا د ا ن سے کیسے اظہار کریں

ں کو بتا دیا د نبی ہماری محبت ہمارے ہر ہر عمل سے ظاہر ہوتی ہے۔ ایک صحابی نے مکہ والو؟ تعلق ہو

ؤ کر لو۔ تو یہ بات ناپسند کی گئی ھی۔ د مشرن س سے دویاں ں نہ نبھاؤ۔ کے ئے آ رہے ہیں ، انا بچافتح مکہ

ایک موقع پر جب ابو جہل کی بیٹی سے نکاح کی خواہش کی تو منع کر دیا گیا تھا اللہ کے دشمن کی بیٹی

مسلمان کی بیوی نہیں بنے گی۔

تا ہے؟ میں نے اللہ سے محبت بڑھانی ہے۔ م نے یہی دیکھنا ہے د جو اللہ کا نافرمان ہے ہمیں وہ کیسا

اللہ ہمیں اچھا لگے گا تو پھر مسلمان بھی اچھے لگیں گے۔ حدیث رسول کا خلاصہ ہے د جس نے اللہ کے

ئے محبت کی اور اللہ کی خاطر دشمنی کی تو اس نے ایمان مکمل کر لیا۔ یہ موضوع قرآن میں آگے بھی

تفصیل سے آئے گا ۔

م آج کل کنفیوز ہیں د صحیح اور غلط کیا ہے۔ جان مال کو تو بچائیں اور اپنے قدےے کو بھی بچائیں۔ اپنی

رسول سے رہنمائی لیں۔

علم حاصل کریں اور قرآن و س

حد پہاڑ جتنا بھی قرض ہو نے انہیں یہ دعا ائی ئی د ا نے قرض کی شکایت کی تو اللہ کے نبی ذ حضرت معا

تو ادا ہو جائے گا۔ آپ بھی یہ دعا پڑیں اور اللہ سے مدد مانگیں د آپ کے قرض کی ادایگی ہو گا

الله جائے۔ رضي الله عنه قال: قال رسول بن مال م -وعن آأن

الله عيه وس -صل

حد :لما مثل جبل آأ

م دعاء تدعو به لو كا عي ع؟ قل ي آأل آأ نه الله عن د لأ

دينا

:ما

Nurul Quran Tafseer Surah Ale Imraan (9) Day 133

12

ز م تشاء، ) ن تشاء، وت م ع نلم م تشاء، وتن

تؤت نلم

نلم نلهم مال

رة . رحمن نلدنيا ونل خ ير ء قد ع ك شن ك نلي ن م تشاء، ب يد

ل وتذ يهما م تشاء، وتنع منما م تشاء، نرحمن رحمة تغنن بها عن ورح ط يمهما، ت

ونك رونه نلطبنن في نلصغي ب سناد جيد ."(رحمة م س

لبان في صحيح نلترغيب ونلترهيب: 1821وحسنه نلأ

آگے سے قرض لینے چھوڑ دیں۔ قرض صرف مجبوری میں جا ہ ہے۔

نی د ایمان کا امتحان اور ہمارے ئے چیک لسٹ۔ م اللہ کے نبی کی اطاعت کیسے ۔آیت 31-32

کرتے ہیں اور کتنی کرتے ہیں؟ اللہ سے پیار ہے تو نبی کی پیروی کرو۔ صبح کاآغاز نبی کی طرح کرینگے تو

للہ کے نبی نے عمل کیا بس ا نہی کو سارا دن بابرکت ہو گا۔ اللہ کے نبی جو کہیں وہ کرنا لازمی ہے۔ جیسا ا

اپنے سامنے نمونہ رکھو، ا سی طرح وہ عمل کرو۔ جن سے م محبت کرتے ہیں۔ا نہی کی طرح بننے کی

دے دیا گیا۔ set criteriaکوشش کرتے ہیں۔ ہمارے ئے

الله وي

بك ب ي ون ب ات و الله ب

كنتم ت قل ن

بك ن

ر لـك ثواب اور ناہہ غف

تو ایک طرف م نے وہی کرنا ہے جو نبی نے کیا۔ ہماری محبت کا تقاضہ ہے د م صرف اور صرف اللہ

۔ اللہ کی محبت تب ہی ملے گی جب م اللہ کے ہونگے۔ پھر ہی م اللہ کو پیارےکریںکے نبی کی پیروی

نبی جیسا بنیں گے۔

Nurul Quran Tafseer Surah Ale Imraan (9) Day 133

13

محبت دوںۂ مومن کی اصل دولت ہے۔ اگر م چاہتے ہیں د ہمیں اللہ کی محبت مل جائے تو اللہ اللہ کی

کے نبی کی پیروی کریں۔ دیا میں بھی لوگ مشہور لوگوں کی نقل کرتے ہیں۔ مثال سگریٹ ، کپڑے

وغیرہ۔

کی پیروی کو رسول اور سیکھنے سال، سارے دن ہمیں اللہ کے نبی کی پیروی کرنی ہے۔ حدیث سارا

ل تک محدود نہ ۔ رکھیںصرف رمضان اور ربیع الاو

ہمارا زندگی کا مقصد اللہ کے رسول کی اتباع اور اطاعت کرنی ہے۔