قاقشِناِل ةرَوْسُ - quran by syed...ششم جلد– نآلقرا تفہیم 84-...

11
اقَ قِ شْ نِ اْ الُ ةَ رْ وُ س۴ ۸ QuranUrdu.com

Upload: others

Post on 30-Jul-2021

10 views

Category:

Documents


0 download

TRANSCRIPT

Page 1: قاقشِناِل ةرَوْسُ - Quran by Syed...ششم جلد– نآلقرا تفہیم 84- قاق ش ن ل ا ةر و س 30- نو ل ءاس ت ي م ع ششم جلد– نآلقرا

اقشق

ان السورة

۴۸

QuranU

rdu.co

m

Page 2: قاقشِناِل ةرَوْسُ - Quran by Syed...ششم جلد– نآلقرا تفہیم 84- قاق ش ن ل ا ةر و س 30- نو ل ءاس ت ي م ع ششم جلد– نآلقرا

جلد ششم –تفہیم القرآن

30-عم يتساءلون سورة النشقاق -84

جلد ششم –تفہیم القرآن

2

فہرست

3 ................................................................................ : نام

3 ......................................................................... : زمانۂ نزول

3 ................................................................. :موضوع اور مضمون

5 ............................................................................. 1 رکوع

QuranU

rdu.co

m

Page 3: قاقشِناِل ةرَوْسُ - Quran by Syed...ششم جلد– نآلقرا تفہیم 84- قاق ش ن ل ا ةر و س 30- نو ل ءاس ت ي م ع ششم جلد– نآلقرا

جلد ششم –تفہیم القرآن

30-عم يتساءلون سورة النشقاق -84

جلد ششم –تفہیم القرآن

3

:نام

لفظہی آیت کے پہلیت

قشماخوذ ہے۔ان اقسے

شق

مصدر ہے جس کے معنی پھٹ جانے کے ہیں ان

ہے جس میں آسمان کے پھٹنے کا ذکر آیا ہے۔ تاور اس نام کا مطلب یہ ہے کہ یہ وہ سور،

:زمانۂ نزول

مہ کے ابتدائی دور کی نازل شدہ سورتوں میں سے ہے۔ اس کے مضمون کی داخلی شہاد

عظم

ت یہ بتا یہ بھی مکہ

لا یا جا رہا تھا اور

ٹھج

رہی ہے کہ ابھی ظلم و ستم کا دور شروع نہیں ہوا تھا، البتہ قرآن کی دعوت کو مکہ میں بر ملا

لوگ یہ ماننے سے انکار کر رہے تھے کہ کبھی قیامت بر پا ہوگی اور انہیں اپنے خدا کے سامنے جواب دہی کے

لیے حاضر ہونا پڑے گا۔

:اور مضمون موضوع

پہلی پانچ آیتوں میں نہ صرف قیامت کی کیفیت بیان کی گئی ہے بلکہ اس کاموضوع قیامت اور آخرت ہے۔

اس کے بر حق ہونے کی دلیل بھی دے دی گئی ہے۔ اس کی کیفیت یہ بتائی گئی ہے کہ اس روز آسمان پھٹ

مین کے پیٹ میں ہے)یعنی مردہ انسانوں کے جائے گا، زمین پھیلا کر ہموار میدان بنا دی جائے گی، جو کچھ ز

اجزائے بدن اور ان کے اعمال کی شہادتیں( سب کو نکال کر وہ باہر پھینک دے گی، حتی کہ اس کے اندر کچھ

اور کا حکم یہی ہوگا ان کے رب و زمین کے لیے دی گئی ہے کہ آسمان یہ اس کی دلیل اور نہ رہے گا۔ باقی

ہیں اس لیے وہ اس کے حکم سے سرتابی نہیں کر سکتے، ان کے لیے حق یہی ہے کہ چونکہ دونوں اس کی مخلوق

وہ اپنے رب کے حکم کی تعمیل کریں۔

QuranU

rdu.co

m

Page 4: قاقشِناِل ةرَوْسُ - Quran by Syed...ششم جلد– نآلقرا تفہیم 84- قاق ش ن ل ا ةر و س 30- نو ل ءاس ت ي م ع ششم جلد– نآلقرا

جلد ششم –تفہیم القرآن

30-عم يتساءلون سورة النشقاق -84

جلد ششم –تفہیم القرآن

4

تک بتایا گیا ہے کہ انسان کو خواہ اس کا شعور ہو یا نہ ہو ، بہرحال وہ اس منزل کی 19سے 6اس کے بعد آیت

ب کے آگے پیش ہونا ہے ۔ پھر سب انسان دو حصوں میں طرف چار و ناچار چلا جا رہا ہے جہاں اسے اپنے ر

وہ کسی سخت حساب فہمی کے بغیر :بٹ جائیں گے دیا جائے گا۔ اعمال سیدھے ہاتھ میں نامہ کا وہ جن ، ایک

وہ چاہیں گے کہ کسی گا۔ دیا جائے اعمال پیٹھ کے پیچھے نامہ کا وہ جن دوسرے معاف کر دیے جائیں گے۔

کا یہ انجام اس طرح انہیں موت آجائے ان وہ جہنم میں جھونک دیے جائیں گے۔ ، مگر مرنے کے بجائے

لیے ہو گا کہ وہ دنیا میں اس غلط فہمی پر مگن رہے کہ کبھی خدا کے سامنے جواب دہی کے لیے حاضر ہونا نہیں

وہ ان ا اور کوئی وجہ نہ تھی کہ عمال کی باز پرس ہے۔ حالانکہ ان کا رب ان کے سارے اعمال کو دیکھ رہا تھا

اتنا ہی یقینی ہے جتنا درجہ بدرجہ پہنچنا وسزا تک دنیا کی زندگی سے آخرت کی جزا کا ان سے چھوٹ جائیں۔

سورج ڈوبنے کے بعد شفق کا نمودار ہونا، دن کے بعد رات کا آنا اور اس میں انسان اور حیوانات کا اپنے اپنے

کامل بننا یقینی ہے۔ بڑھ کر ماہ بسیروں کی طرف پلٹنا، اور چاند کا ہلال سے

ناک سزا کی خبر دے دی گئی ہے جو قرآن کو سن کر خدا کے آگے جھکنے کے بجائے الٹی د آخر میں ان کفار کو در

تکذیب کرتے ہیں، اور ان لوگوں کو بے حساب اجر کا مژدہ سنا دیا گیا ہے جو ایمان لا کر نیک عمل کرتے ہیں۔

QuranU

rdu.co

m

Page 5: قاقشِناِل ةرَوْسُ - Quran by Syed...ششم جلد– نآلقرا تفہیم 84- قاق ش ن ل ا ةر و س 30- نو ل ءاس ت ي م ع ششم جلد– نآلقرا

جلد ششم –تفہیم القرآن

30-عم يتساءلون سورة النشقاق -84

جلد ششم –تفہیم القرآن

5

حيم بسم ن الر حم

ه الر الل

1 رکوع

ماء ا الس

﴿ اذ

ت

قش﴿ ﴾ ۱ان

ت

لرب ہا و حق

تذنا و ﴾۲و ا

﴿ اذ

ت مد

رض

ا ما فیہا ﴾ ۳ال

ت

قلو ا

﴿ ت لخت ﴿ ﴾۴و

ت

حق و لرب ہا

تذنا ہا ﴾۵و

ی سان یا

انادح ال

ک ک حا ان

دک رب ک ی

ال

﴿ قیہ ملا من ﴾۶ف

م اوتی ف

ا

بہ

﴿ کت ﴿ ﴾۷بیمینہ را

سی

حاسب حسابا ی یسوف

﴾۸ف

لب و ینق

ی﴿ ال مسرورا لہ

ہوتی ﴾۹ا

ا من ا

م ا و

بہ

کت

ہظ وراء ﴿ وا ﴾ ۱۰رہ

عید

سوف

ف ﴿ بورا

﴾۱۱ث

و

﴿ را ی سعی

﴾ ۱۲یصل

ہ ان ان

ک

فی ﴿ لہ مسرورا

ہ ﴾۱۳ا

ن ظ ہ ان

نحور ﴿ ا

ی ن

ی ﴾ ۱۴ل

بل

ان ہ رب

﴿ را بصی بہ ان

﴾۱۵ک

السم ف

ق ا ﴿ ق

ف و ﴾ ۱۶بالش ﴿ وسق ما و یل

﴾۱۷ال ﴿

سق

ات ا

اذ مر

قال ﴾۱۸و

ن برکت ل ﴿ بق

ط عن ا

بق

م ﴾۱۹ط

ہل ما

ف ﴿ ون

من

یؤ ا

ن ﴾۲۰ل

راقال یہم

عل

رئ

ق ا

اذ ا و

ل

﴿ ون ذین ﴾۲۱یسجد

ال ﴿ بل بون

ذیک روا

ف ﴾۲۲ک

الل م ه و

لع﴿ ا ون

یوع م ﴾۲۳بما

رہ

بش

ف

م ﴿لياب ا

م ﴾ ۲۴بعذ

ہت ل لح

وا الص مل

وا و ع

من

ذین ا

ا ال

جر ال

ر ا

ی٪ غ منون ﴿

﴾ ۲۵م

QuranU

rdu.co

m

Page 6: قاقشِناِل ةرَوْسُ - Quran by Syed...ششم جلد– نآلقرا تفہیم 84- قاق ش ن ل ا ةر و س 30- نو ل ءاس ت ي م ع ششم جلد– نآلقرا

جلد ششم –تفہیم القرآن

30-عم يتساءلون سورة النشقاق -84

جلد ششم –تفہیم القرآن

6

1 رکوع

و رحیم ہے۔ اللہ کے نام سے جو رحمن

کے فرمان کی تعمیل کرےجب آسمان پھٹ جائے گا اور اپنے رب

1 کا ) گا اور اس کے لیے حق یہی ہے

کہ اپنے رب

۔ اور جب زمین پھیلا دی جائے ( حکم مانے2

کر خالی ہو جائے گی اور جو کچھ اس کے اندر ہے اسے باہر پھینک3

گی اور

کے حکم کی تعمیل کرے گی کہ اس کی تعمیل کرے ) اور اس کے لیے حق یہی ہے ،اپنے رب

4و کشاں !اے انسان ۔(

ت

کی طرف چلا جا کشاں اپنے رب

5میں دیا رہا ہے اور اس سے ملنے والا ہے۔ پھر جس کا نامہٴ اعمال اس کے سیدھے ہاتھ

گیا، اس سے ہلکا حساب لیا جائے گا6

طرف خوش خوش پلٹے گا اور وہ اپنے لوگو ں کی7

نامہٴ اعمال وہ شخص جس کا ۔ رہا

اس کی پیٹھ کے پیچھے دیا جائے گا8

جا پڑے گا۔ وہ اپنے گھر والوں میں تو وہ موت کو پکارے گا اور بھڑکتی ہوئی آگ میں

مگن تھا9

وت دیکھ رہا تھا

اس کے کرت۔ اس نے سمجھا تھا کہ اسے کبھی پلٹنا نہیں ہے ۔ پلٹناکیسے نہ تھا، اس کا رب

10 ۔

، اور رات کی اور جو کچھ وہ سمیٹ ، اور چاند کی جب کہ وہ ماہ کامل ہو جاتا پس نہیں، میں قسم کھاتا ہوں شفق کی لیتی ہے

ہے، تم کو ضرور درجہ بدرجہ ایک حالت سے دوسری حالت کی طرف گزرتے چلے جانا ہے11

۔ پھر ان لوگوں کو کیا ہو

تےگیا ہے کہ یہ ایمان نہیں لاتے اور جب قرآن ان کے سامنے پڑ ھا جاتا ہے تو سجدہ نہیں کر 12 السجدة ؟

لاتے ہیں، حالانکہ جو کچھ یہ

ٹ ھج

جمع کر رہے ہیں اللہ اسے خوب جانتا ہے ( اپنے نامہٴ اعمال میں ) بلکہ یہ منکرین تو الٹا 13۔

جنہوں نے نیک عمل کیے ہیں ان لہذا ان کو دردناک عذاب کی بشارت دے دو۔ البتہ جو لوگ ایمان لے آئے ہیں اور

کے لیے کبھی ختم نہ ہونے والا اجرہے۔ ؏

QuranU

rdu.co

m

Page 7: قاقشِناِل ةرَوْسُ - Quran by Syed...ششم جلد– نآلقرا تفہیم 84- قاق ش ن ل ا ةر و س 30- نو ل ءاس ت ي م ع ششم جلد– نآلقرا

جلد ششم –تفہیم القرآن

30-عم يتساءلون سورة النشقاق -84

جلد ششم –تفہیم القرآن

7

▲ :1سورة الانشقاق حاشیہ نمبر

لرب ہااصل میں تذنالفاظ استعمال ہوئے ہیں ا کا حکم سنے :جن کے لفظی معنی ہیں،کے رب اپنے ”وہ

“لیکن عربی زبان میں محاورے کے طور پر ۔گا ہذن ل

، کے معنی صرف یہی نہیں ہوتے کہ اس نے حکم سنا ا

فرمان کی طرح اس کی تعمیل کی اور ذرا سرتابی بلکہ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اس نے حکم سن کر ایک تابع

نہ کی۔

▲ :2سورة الانشقاق حاشیہ نمبر

دریا پاٹ دیے جائیں اور گے، پہاڑ ریزہ ریزہ کر کے زمین کے پھیلا دیے جانے کا مطلب یہ ہے کہ سمندر

ہبکھیر دیے جائیں گے ، اور زمین کی ساری اونچ نیچ برابر کر کے اسے ایک ہموار میدا ن بنا دیا جائے گا۔ سورہ ط

ل میدان بنا دے گا جس میں تم کو ئی بل اور میں اس کیفیت کو یوں بیان کیا گیا ہے کہ اللہ تعالی”اسےٹ

ٹ چ

وٹ پاوگے۔“)آیاتسل بن 107۔106نہ جابر ساتھ حضرت کے سند عمدہ میں ک ر د ل

سٹمنے حاکم )

کا یہ ارشاد نقل کیا ہے کہ ”قیامت کے روز زمین ایک دسترخوان کی صلى الله عليه وسلمکے حوالہ سے رسول اللہ عبداللہ

اس بات کو طرح پھیلا کر بچھا دی جائے گی، پھر انسانوں کے لیے اس پر صرف قدم رکھنے کی جگہ ہوگی“۔

ا ول اس دن تمام انسانوں کو جو روز آفر نیش سے قیامت سمجھنے کے لیے یہ حقیقت نگاہ میں رہنی چاہیے کہ

ی میں پیش کیا جائیگا۔ اتنی بڑی آبادی کو جمعہ ل

کرنے تک پیدا ہوئے ہوں گے، بیک وقت زندہ کر کے عدالت ا

کے لیے ناگزیر ہے کہ سمندر، دریا، پہاڑ، جنگل ، گھاٹیاں اور پست و بلند علاقے سب کے سب ہموار کر کے

انسانی کے افراد کھڑے ہونے کی جگہ پورے کرہ زمین کو ایک میدان بنا دیا جائے تاکہ اس پر ساری نوع

پاسکیں۔

QuranU

rdu.co

m

Page 8: قاقشِناِل ةرَوْسُ - Quran by Syed...ششم جلد– نآلقرا تفہیم 84- قاق ش ن ل ا ةر و س 30- نو ل ءاس ت ي م ع ششم جلد– نآلقرا

جلد ششم –تفہیم القرآن

30-عم يتساءلون سورة النشقاق -84

جلد ششم –تفہیم القرآن

8

▲ :3سورة الانشقاق حاشیہ نمبر

مطلب یہ ہے کہ جتنے مرے ہوئے انسان اس کے اندر پڑے ہوں گے سب کو نکال کر وہ باہر ڈال دے گی،

باہر پوری کی پوری وہ سب بھی گی ہوں اندر موجود اس کے جو شہادتیں کی اعمال ان کے اسی طرح اور

آجائیں گی، کوئی چیز بھی اس میں چھپی اور دبی ہوئی نہ رہ جائے گی۔

▲ :4سورة الانشقاق حاشیہ نمبر

اس کو آپ سے اور یہ واقعات ہوں گے تو کیا ہو گا ، کیونکہ یہ صراحت نہیں کی گئی کہ جب یہ بعد کا یہ مضمون

تیرا آپ ظاہر کر دیتا ہے کہ اے انسان !تو اپنے رب کی طرف چلا جا رہا ہے، اس کے سامنے حاضر ہونے والا ہے،

نامہ اعمال تجھے دیا جانے والا ہے ، اور جیسا تیرا نامہ اعمال ہو گا اس کے مطابق تجھے جزا یا سزا ملنے والی ہے۔

▲ :5سورة الانشقاق حاشیہ نمبر

و

ت دوڑ دھوپ جو اور و لد و وہ ساری تگ یہ یعنی اس کے متعلق چاہے تو یہی سمجھتا ہے کہ رہا ہے، دنیا میں کر

و لئےصرف دنیا کی زندگی تک ہے اور دنیوی اغراض کے

شعوری یا غیر شعوری طور پر ہے، لیکن درحقیقت ت

کار وہیں تجھے پہنچ کر رہنا ہے۔ اور آخر ،جا رہا ہے اپنے رب ہی کی طرف

▲ :6سورة الانشقاق حاشیہ نمبر

یعنی اس سے سخت حساب فہمی نہ کی جائے گی۔ اس سے یہ نہیں پوچھا جائے گا کہ فلاں فلاں کام تونے کیوں

کیے تھے اور تیرے پاس ان کاموں کے لیے کیا عذر ہے۔ اس کی بھلائیوں کے ساتھ اس کی برائیاں بھی اس

بس یہ دیکھ کر کہ بھلائیوں کا پلڑا برائیوں سے بھاری ہے ، اس کے نامہ اعمال میں موجود ضرور ہوں گی، مگر

اعمال لوگوں سے دیا جائے گا۔ قرآن مجید میں بد اور اسے معاف کر کے قصوروں سے درگزر کیا جائےگا

حساب سخت حساب فہمی کے لیے ء ال

)بری طرح حساب لینے( کے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں )الرعد، سو

QuranU

rdu.co

m

Page 9: قاقشِناِل ةرَوْسُ - Quran by Syed...ششم جلد– نآلقرا تفہیم 84- قاق ش ن ل ا ةر و س 30- نو ل ءاس ت ي م ع ششم جلد– نآلقرا

جلد ششم –تفہیم القرآن

30-عم يتساءلون سورة النشقاق -84

جلد ششم –تفہیم القرآن

9

وہ لوگ ہیں جن سے ہم ان کے بہتر اعمال 18آیت اور نیک لوگوں کے بارے میں فرمایا گیا ہے کہ”یہ )

اور ان کی برائیوں سے درگزر کریں گے“)الاحقاف، آیت نے صلى الله عليه وسلم (۔ رسول اللہ 16قبول کر لیں گے

ائی، ابو داود،حاکم ،ابن جریر، عبد بن حل اس کی جو تشریح فرمائی ہے ل

اسے امام احمد،بخاری،مسلم، ترمذی، ن

الفاظ مختلف نے مردویہ بن عائشہ اور حضرت کیا میں کہ سےنقل ہے میں روایت ایک ۔ ہے

مارا گیا :نے فرمایاصلى الله عليه وسلمحضور وہ گیا لیا اللہ :“حضرت عائشہ نے عرض کیا ۔”جس سے بھی حساب یا رسول

کہ”جس کا نامہ اعمال اس کے سیدھے ہاتھ میں دیا گیا اس سے ہلکا ہے اللہ تعالی نے یہ نہیں فرمایا، کیاصلى الله عليه وسلم

”وہ تو صرف اعمال کی پیشی ہے ، لیکن جس سے پوچھ گچھ کی :نے جواب دیا صلى الله عليه وسلم “حضور؟حساب لیا جائے گا

نماز میں کو صلى الله عليه وسلم مرتبہ حضور “ایک اور روایت میں حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میں نے ایک۔گئی وہ مارا گیا

نے جب سلام پھیرا تو میں نے اس کا صلى الله عليه وسلم“آپ ۔حساب لے ہلکا مجھ سے!یہ دعا مانگتے ہوئے سنا کہ ”خدایا

اور :مطلب پوچھا۔ آپ نے فرمایا ”ہلکے حساب سے مراد یہ ہے کہ بندے کے نامہ اعمال کو دیکھا جائے گا

“ ۔روز جس سے حساب فہمی کی گئی وہ مارا گیاس ا !اس سے درگزر کیا جائے گا۔ اے عائشہ

▲ :7سورة الانشقاق حاشیہ نمبر

اپنے لوگوں سے مراد آدمی کے وہ اہل وعیال، رشتہ دار اور ساتھی ہیں جو اسی کی طرح معاف کیے گئے ہوں گے۔

▲ :8سورة الانشقاق حاشیہ نمبر

ة حاق

المیں فرمایاگیا ہے کہ جس کا نامہ اعمال اس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا ۔ اور یہاں ارشاد سورة

س بات سے تو پہلے ہی ا س کی صورت یہ ہوگی کہ وہ شخص ا ا ا س کی پیٹھ کے پیچھے دیا جائے گا۔ غال ہوا ہے

اعمال ملے گا، کیونکہ اپنے کرتوتوں سے وہ خوب واقف ہوگا اور اسے مایوس ہوگا کہ اسے دائیں ہاتھ میں نامہ

ہاتھ میں نامہ یقین ہوگا کہ مجھے نامہ اعمال بائیں ہاتھ میں ملنے والا ہے ۔ البتہ سار ی خلقت کے سامنے بائیں

محسوس ہوگی، اس لیے وہ اپنا ہاتھ پیچھے کر لے گا۔ مگر اس تدابیر

فت

سے یہ ممکن نہ اعمال لیتے ہوئے اسےخ

QuranU

rdu.co

m

Page 10: قاقشِناِل ةرَوْسُ - Quran by Syed...ششم جلد– نآلقرا تفہیم 84- قاق ش ن ل ا ةر و س 30- نو ل ءاس ت ي م ع ششم جلد– نآلقرا

جلد ششم –تفہیم القرآن

30-عم يتساءلون سورة النشقاق -84

جلد ششم –تفہیم القرآن

10

یا ہی جائے گا تو بہر حال اسے پکڑا وہ اا چٹھا اپنے ہاتھ میں لینے سے بچ جائے۔ چ کاپنا وہ وہ ہاتھ ،ہوگا کہ خواہ

آگے بڑھا کر لے یا پیٹھ کے پیچھے چھپالے۔

▲ :9سورة الانشقاق حاشیہ نمبر

( میں فرمایا گیا ہے کہ 26ر )آیت مختلف تھا جن کے متعلق سورہ طویعنی اس کا حال خدا کے صالح بندوں سے

وہ اپنے گھر والوں میں خدا سے ڈرتے ہوئے زندگی بسر کرتے تھے، یعنی ہر وقت انہیں یہ خوف لاحق رہتا تھا

۔ اس کے کہ کہیں بال بچوں کی محبت میں گرفتا ر ہو کر ہم ان کی دنیا بنانے کےلیے اپنی عاقبت بر باد نہ کر لیں

بر عکس اس شخص کا حال یہ تھا کہ اپنے گھر میں وہ چین کی بنسری بجا رہا تھا اور خوب بال بچوں کو عیش کر ا رہا تھا،

اس اور مار کر یہ سامان عیش فراہم کرے، اور کتنے ہی لوگوں کے حق وہ کتنی ہی حرام خوریاں کر کے خوہ

وں کو کتنا ہی پامال کرتا رہے۔ لطف و لذت کے لیے خدا کی باندھی ہوئی ح

▲ :10سورة الانشقاق حاشیہ نمبر

یعنی یہ خدا کے انصاف اور اس کی حکمت کے خلاف تھا کہ جو کرتوت وہ کر رہا تھا ان کو وہ نظر انداز کر دیتا اور

اس سے نہ کرتا۔ ساسے اپنے سامنے بلا کر کوئی باز پر

▲ :11الانشقاق حاشیہ نمبرسورة

ہے رہنا نہیں پر حالت ایک تمہیں سے ،یعنی موت موت، سے بڑھاپے ، بڑھاپے سے جوانی بلکہ

خ سے دوبارہ زندگی، دوبارہ زندگی سے میدان زلخ، لر حشر، پھر حساب و کتاب اور پھر جزا و سزا کی بے شمار برزل

سورج ڈوبنے کے بعد شفق :گزرنا ہو گا۔ اس بات پر تین چیزوں کی قسم کھائی گئی ہے کومنزلوں سے لازما تم

کی سرخی، دن کے بعد رات کی تاریکی اور اس میں ان بہت سے انسانوں اور حیوانات کا سمٹ آنا جو دن کے

بننا۔ یہ گویا چند وہ چیزیں ہیں جو کامل ل سے درجہ بدرجہ بڑھ کر بدر پھیلے رہتے ہیں ، اور چاند کا ہلا وقت زمین پر

QuranU

rdu.co

m

Page 11: قاقشِناِل ةرَوْسُ - Quran by Syed...ششم جلد– نآلقرا تفہیم 84- قاق ش ن ل ا ةر و س 30- نو ل ءاس ت ي م ع ششم جلد– نآلقرا

جلد ششم –تفہیم القرآن

30-عم يتساءلون سورة النشقاق -84

جلد ششم –تفہیم القرآن

11

انسان رہتا ہے اس بات رہی ہیں کہ جس کائنات میں اندر اس کی علانیہ شہادت دے ٹھیراو کہیں کے

نہیں ہے، ایک مسلسل تغیر اور درجہ بدرجہ تبدیلی ہر طرف پائی جاتی ہے، لہذا کفار کا یہ خیال صحیح نہیں ہے

کہ موت کی آخری ہچکی کے ساتھ معاملہ ختم ہو جائے گا۔

▲ :12سورة الانشقاق حاشیہ نمبر

ہوتا اور یہ اس کے آگے نہیں جھکتے۔ اس مقام پر سجدہ کرنا رسول یعنی ان کے دل میں خدا کا خوف پیدا نہیں

بارے کے عمل سے ثابت ہے۔ امام مالک، مسلم اور نسائی نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے صلى الله عليه وسلماللہ

پڑھ کر اس مقام پر سجدہ کیا اور کہا کہ رسول اللہ میں یہ روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے نماز میں یہ سورہ

نے یہاں سجدہ کیا ہے۔ بخاری، مسلم،ابو داود اور نسائی نے ابورافع کا یہ بیان نقل کیا ہے کہ حضرت صلى الله عليه وسلم

عشا کی نماز میں یہ سورہ پڑھی اور سجدہ کیا۔ میں نے اس کی وجہ دریافت کی تو انہوں نے فرمایا کہ ابو ہریرہ نے

نے اس مقام پر سجدہ کیا ہے، اس لیے میں صلى الله عليه وسلم کے پیچھے نماز پڑھی ہے اور حضور صلى الله عليه وسلم ابو القاسم میں نے

اور ایک وغیرہ ہم نے ماجہ ابن اور ترمذی، نسائی، داود، ابو گا۔ مسلم، رہوں کرتا یہ سجدہ دم تک مرتے

تپیچھے اس سورکے صلى الله عليه وسلم فرماتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ روایت نقل کی ہےجس میں حضرت ابو ہریرہ

ذ میں اور ال باسم رب ک

را﴿ ی اق

قل میں سجدہ کیا ہے۔ )سورۃ علق(﴾۱خ

▲ :13سورة الانشقاق حاشیہ نمبر

ت حق اور برے ارادوں اور فاسد ودوسرا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اپنے سینوں میں کفر اور عناد اور عدا

اللہ اسے خوب جانتا ہے۔ ،نیتوں کی جو گندگی انہوں نے بھر رکھی ہے

QuranU

rdu.co

m